42

آج پھر تم پہ پیار آیا ہے

از کتاب: راگ هزره ، فصل گل پاڼه ، بخش ،
گل پاڼه

ماہیا تیری قسم ہائے جینا نہیں ، جینا مجھے تیرے بناں ،
جینا نہیں جینا مجھے تیرے بناں
ساتہیا تیرے ہیں ہم ، تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا
تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا
تو ہی میرا دل تو ہی میری جاں
تو جہاں جہاں میں وہاں


تو ہی میرا دل تو ہی میری جاں
تو جہاں جہاں میں وہاں
ماہیا تیری قسم ہاااااااااااائے جینا نہیں ، جینا مجھے تیرے بناں
تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا
تیرے لیئے ہی میں تو جہاں میں آئی
تجھ سے ملی تو خد سے ہوئی پرائی
جنموں سے ہم یونہی ملتے آئے
ہم دونوں ہیں اک تن کے دو سائے
چھوڑ کے تیرے پیار کا دامن جانا اور کہاں ہائــے
جینا نہیں جینا مجھے تیرے بناں ہائے
تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہیا تیری قسم
ہـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــائے
جینا نہیں جینا مجھے تیرے بناں ہائے
تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا
آنکھوں میں میری صورت بسی ہے تیری
آنچل سے تیرے قسمت بندھی ہے میری
سانسوں میں میری چاہت بسی ہے تیری
چاہت سے تیری دنیا حسیں ہے میری
تیرے پیار کے رنگ میں دوبے میرے دونوں جہاں
ہائے
تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا ہائے
تیرے بناں جینا بھی ہے کیا جینا
تو ہی میرا دل تو ہی میری جاں تو جہاں جہاں میں وہاں وہاں
تو ہی میرا دل تو ہی میری جاں تو جہاں جہاں میں وہاں وہاں
ماہیا ، ساتہیا تیری قسم ہائے جینا نہیں جینا مجھے تیرے بناں ہائے
جینا نہیں جینا مجھے تیرے بناں


آج پھر تم پہ پیار آیا ہے
بیحد اور بے شمار آیا ہے
ٹوٹے تو ٹوٹے ایسے تیری بانہوں میں ایسے
جیسے شاخوں سے پتے بے حیا
بکھرے تو تجھی سے اور سمٹے تجھی میں
تو ہی میرا سب لے گیا
نہ فکر... نہ شرم... نہ لحاظ ایک بار آیا
پھر ذرے ذرے میں دیدار آیا ہے
پھر ذرے ذرے میں دیدار آیا ہے
بیحد اور بے شمار آیا ہے
آج پھر تم پہ پیار آیا ہے
آج پھر تم پہ پیار آیا ہے
بیحد اور بے شمار آیا ہے
تو ہی میری آوارگی
تو ہی دعا ہر شام کی
تو خوامخواه تو لازمی
تو ہی رضا تو ہی کمی
اور تو ہی وه فراق ہے جس کو
ہے سلسلوں نے میرے پاس لایا ہے
ہونٹوں پہ تیرے اظہار آیا ہے
ہونٹوں پہ تیرے اظہار آیا ہے
بیحد اور بے شمار آیا ہے
آج پھر تم پہ پیار آیا ہے
آج پھر تم پہ پیار آیا ہے
بیحد اور بے شمار آیا ہے