42

بیا و جوش تمنای دیدنم بنگر

از کتاب: راگ هزره ، فصل زمزمه شب هنگام ، بخش ،
زمزمه شب هنگام

بیا و جوش تمنای دیدنم بنگر
چو اشک از سر مژگاں چیکدنم بنگر

[آؤ اور میرے شوق دیدار کی انتہا دیکھو
میرے آنسوؤں کو پلکوں سے ٹپکتے ہوئے دیکھو]

شنیدہ ام کہ نبینی و نا امید نیم
ندیدن تو شنیدم، شنیدنم بنگر

[مجھے تمہاری بے رخی کا پتا ہے لیکن میں مایوس نہیں
تمہاری بے رخی کا میں نے سنا، اب مجھے سنتے ہوئے دیکھو]

دمید دانہ و بالید در آشیاں گہے شد
در انتظار او ماندم، چیدنم بنگر

[بیج لا کر انہیں گھر میں بویا
اب مجھے انہیں حاصل کرنے کا منتظر دیکھو]

زمن بہ جرم تپیدن کنارہ می کردی
بیا بہ خاک من و آرمیدنم بنگر

[تم نے میرے جرم کی پاداش میں مجھ سے کنارہ کر لیا
اب میری خاک پر آکر مجھے محو خواب دیکھو]